شاداب الفت ۔۔۔ ہماری آنکھ نے یوں بھی عذاب دیکھا تھا

ہماری آنکھ نے یوں بھی عذاب دیکھا تھا

کسی کی آنکھ سے بہتا جواب دیکھا تھا

لبوں سے آپ کے گر کر بکھر گئی ہوگی

ہر ایک شے پہ جو رنگِ شراب دیکھا تھا

ہمارے لمس نے جادو تمہارے رخ پہ کیا

تبھی تو شیشے میں تم نے گلاب دیکھا تھا

قریب آپ کے میں بھی کھڑا ہوا تھا کل

وہی جو خاک میں لپٹا جناب دیکھا تھا

Related posts

Leave a Comment